کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 153
کی قیادت میں چلنے والی مذہبی پارٹیوں کی دعوت وغیرہ۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جہنم کے دروازوں کی دعوت دینے والے یہ فرقے مذکورہ بالا چیزوں کی دعوت دینے والے ہوں گے اور مسلمانوں کی جماعت کے ان فرقوں کے مقابل ذکر ہونے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسلمانوں کا یہ گروہ اھواء کی بجائے کتاب و سنت پہ قائم ہو گا اور اھواء پر مبنی چیزوں (مثلاً موجودہ وقت میں مذکورہ بالا چیزوں) کی دعوت کی بجائے صرف ان چیزوں کی دعوت دیتا ہو گا جو کتاب و سنت سے ثابت ہیں اس بنا پر ’’جماعت‘‘ کے اعزاز کا حامل ہو گا۔ امت میں اھواء پر مبنی فرقوں کے ظہور سے پہلے تک پوری امت مسلمہ بطور مسلمانوں کی جماعت کے تھی مگر امت میں ان ملتوں/فرقوں/گروہوں (خوارج ، روافض، مرجیہ وغیرہ) کے ظہور کے وقت سے مسلمانوں کی جماعت امت کے ان فرقوں (جو نت نئی اھواء کی بنا پر اب تک پیدا ہو رہے ہیں) کے مقابل امت کا وہ حصہ ہے جو اھواء کی بجائے کتاب و سنت پر قائم ہے اور یہی حصہ اصلِ امت ہے۔ مسلمانوں کی جماعت کے حوالے سے یہ بات بھی خاص ہے کہ اگر یہ امت کا وہی حصہ ہے جو کتاب و سنت پر قائم ہے تو اس کے افراد کی ایک اور نشانی یہ ہو گی کہ اگر انہیں مجتمع ہو کر امام اختیار کرنے کا معاملہ درپیش ہو گا تو وہ اندھی تقلید میں بنائے گئے غیر شرعی اماموں،امیروں اور لیڈروں کو اختیار کرنے کی بجائے یقینا امام شرعی کو اختیار کرنے والے ہوں گے کیونکہ اگر کوئی گروہ غیر شرعی امام کو اختیار کرتا ہے تو یہ چیز اس گروہ کو مسلمانوں کی جماعت کے اعزاز سے گرانے والی ہو گی۔