کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 143
امت تہتر، اھواء پر مبنی ملتوی، میں متفرق ہو جائے گی سب کی سب جہنم میں جائیں گی سوائے ایک کے اور وہ جماعت ہو گی اور میری امت میں بہت سے گروہ ایسے ہوں گے جن میں یہ اھواء ایسے سرائیت کر جائیں گی جیسے باولے کتے کے کاٹے میں اس کا زہر سرائیت کر جاتا ہے اس کی کوئی رگ، کوئی جوڑ اس کے اثر سے سلامت نہیں رہتا۔‘‘ گزشتہ صفحات میں جانا جا چکا ہے کہ ’’اھوائ‘‘ کتاب و سنت کے علاوہ واجب الاتباع بنائی جانے والی ہر بات (فلسفے، نظرئیے، طریقے، قانون و نظام وغیرہ) کو کہتے ہیں اور اوپر بیان ہونے والی حدیث میں امت کی ’’جماعت ملت’‘ کے امت کی ’’اھواء پر مبنی ملتوں‘‘ کے مقابل ذکر ہونے سے معلوم ہو جاتا ہے کہ امت کی ’’جماعت ملت‘‘ اھواء کی بجائے لازماً کتاب و سنت پہ اﷲکے حکم کے مطابق قائم ہو گی۔ ایک اور حدیث میں امت کی اس ’’جماعت ملت‘‘ کو مسلمانوں کی جماعت ملت کا نام دیا گیا ہے اور اھواء پر مبنی ملتوں کو ’’جہنم کے دروازوں کی دعوت دینے والے‘‘اور ’’ یہ فرقے‘‘ کہا گیا ہے۔ (حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ یہ حدیث آگے صفحہ:169پر درج ہے)۔ ’’جماعت‘‘ امت کے کتاب و سنت پہ اﷲکے حکم کے مطابق قائم افراد کو بھی کہتے ہیں اس کا ایک اور واضح ثبوت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ ارشاد بھی ہے جس میں آپ فرماتے ہیں کہ: [وَاَمَا تَرْکُ السُّنَّۃِ فَالْخُرُوْجُ مِنَ الْجَمَاعَۃِ] ’’ اور جس نے سنت کو ترک کیا پس وہ جماعت سے خارج ہوا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا متن ہے کہ: [[اَلصَّلَاۃُ الْمَکْتَوْبَۃُ اِلَی الصَّلَاۃِ الَّتِیْ بَعْدَھَا کَفَّارَۃٌ لِمَا بَیْنَھُمَا قَالَ