کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 140
ہے۔‘‘ آیتِ بالا میں اﷲتعالیٰ غلبہ دین کیلئے قتال کا حکم دے رہا ہے مگر کتاب و سنت سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ اس میں کامیابی کیلئے اہل ایمان کا وحدت میں ڈھلے رہنا اوّلین شرط ہے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿یٰآیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَۃً فَاثْبُتُوْا وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثَیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ o وَاَطِیْعُوا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْھَبَ رِیْحُکُمْ وَاصْبِرُوْا اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّّٰبِرِیْنَ﴾ [انفال:45…46] ’’ اے ایمان والو!جب تم دشمن گروہ کے مقابل آ جاؤ تو ثابت قدم رہو اور اﷲکو کثرت سے یاد کرو تا کہ تمہیں کامیابی نصیب ہو اور اطاعت کرو اﷲکی اور اس کے رسول کی اور جھگڑو نہیں ورنہ تمہارے اندر کمزوری پیدا ہو جائے گی اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی صبر سے کام لو بیشک اﷲصبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ تفرقہ پڑ جائے تو وحدت میں ڈھلنے کی واحد صورت فیصلے کیلئے کتاب و سنت کی طرف رجوع کرنا اور ان کے فیصلے پر جھُک جانا اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ: ﴿یٰآیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِی شَیئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلاً﴾ [النسائ:59] ’’ اے ایمان والو اطاعت کرو اﷲکی اور اطاعت کرو رسول کی اور صاحبانِ امر کی جو