کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 139
انہیں دے اور ہر وہ کام کر گزرتے ہیں جس کا انہیں حکم دیاجاتا ہے۔‘‘ 3۔ اہل تفرق اور کفار کو دعوت دینا: اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ وَاِنَّ الَّذِیْنَ اُوْرِثُوْا الْکِتٰبَ مِنْ بَعْدِھِمْ لَفِیْ شَکِّ مِّنْہُ مُرِیْبٍ o فَلِذٰلِکَ فَادْعُ وَاسْتَقِمْ کَمَآ اُمِرْتُ وَلَا تَتَّبِعْ اَھْوَآئَ ھُمْ﴾ [الشوری:14…15] ’’ اور جو لوگ ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے تھے وہ یقینا اس کے بارے میں دور کے شک میں مبتلا ہو چکے ہیں لہٰذا تم اسی دین کی طرف رغبت دو اور (اس پر) ویسے ثابت قدم رہو جیسے تمہیں حکم دیا گیا ہے اور ان کی اہواء کی پیروی مت کرو۔‘‘ ﴿ فلَا تُطِعِ الْکٰفِرِیْنَ وَجَاِھدْھُمْ بِہِ جِھَادًا کَبِیْرًا ‘‘۔[الفرقان:52] ’’ سو ہرگز نہ مانو بات کافروں کی اور ان کے ساتھ اس (قرآن) کے ذریعے جہادِ کبیر کرو۔‘‘ 4۔ اﷲکے دین کو دنیا پہ غالب کرنے کیلئے قتال کرنا (جس کیلئے وحدت شرط ہے): ﴿ وقَاتِلُوْا ھُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَیَکُوْنَ الدِّیْنُ کُلُّہٗ لِلّٰہِ فَاِنَ انْتَھُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ بِمَا یَمَلُوْنَ بَصِیْرٌ ﴾[الانفال:39] ’’ اور ان کافروں سے قتال کرتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین پورے کا پورا اﷲکیلئے ہو جائے پھر اگر وہ باز آ جائیں تو بیشک اﷲان کے اعمال کو دیکھ رہا