کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 124
مؤمنین کا معاملہ بہرحال یہی ہے کہ ﴿ وہ بھی خود راہ نہیں پا سکتے، جب تک کہ ان کی راہنمائی نہ کی جائے’‘ اور اﷲنے ایسے لوگوں کی اتباع سے منع کیا ہے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔ ﴿ قُلْ ھَلْ مِنْ شُرَکَائِکُمْ مَّنْ یَّھْدِیْ اِلَی الْحَقِّ قُلِ اللّٰہُ یَھْدِیْ لِلْحَقِّ اَفَمَنْ یَّھْدِیْ اِلَی الْحَقِّ اَحَقُّ اَنْ یُتَّبَعَ اَمَّنْ لَّا یَھْدِّیْ اِلَّا اَنْ یُّھْدٰی فَمَا لَکُمْ قف کَیْفَ تَحْکُمُوْنَ o وَمَا یَتَّبِعْ اَکْثَرُھُمْ اِلَّا ظَنَّا اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغْنِیْ مِنَ الْحَقِّ شَیْئًا اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ م بِمَا یَفْعَلُوْنَ ﴾[یونس:35…36] ’’ کہو!کیا تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں میں کوئی ایسا نہیں ہے جو حق کی طرف راہنمائی کرتا ہو؟ کہو وہ صرف اﷲہے جو حق کی طرف راہنمائی کرتا ہے پھر بھلا بتاؤ جو حق کی طرف راہنمائی ہے وہ اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس کی پیروی کی جائے یا وہ جو خود دراہ نہیں پاتا الا یہ کہ اس کی راہنمائی کی جائے۔ آخر تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسے الٹے فیصلے کرتے ہو، حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگ محض ظن کے پیچھے چلے جا رہے ہیں حالانکہ ظن حق کی ضرورت کو کچھ بھی پورا نہیں کرتا جو کچھ یہ کرتے ہیں اﷲاس کو خوب جانتا ہے۔‘‘ اُمت میں تفرق پر منتج ہونے والی دین میں تفرق کی چند صورتیں کتاب و سنت سے دین میں تفرق کی سامنے آنے والی صورتوں میں سے چند درج ذیل ہیں:۔ 1۔ شرک کرنا: اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: