کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 121
سبیل المؤمنین ، دین قیّم ’’صراطِ مستقیم‘‘ ہی کے دیگر نام ہیں کتاب و سنت سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’سبیل المؤمنین ‘‘ اور ’’دین قیّم‘‘ وغیرہ انعام یافتہ لوگوں کے اسی راستے صراطِ مستقیم (کسی اور کی اطاعت نہ کرنا اور صرف اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنا) ہی کے دیگر نام ہیں۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ ومَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْھُدٰی وَیَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَاتَوَلّٰی وَنُصْلِہٖ جَھَنَّمَ وَسَأئَ تْ مَصِیْرًا﴾ [النسائ:115] ’’ اور جس نے رسول کی مخالفت کی اس کے بعد بھی کہ اس کے سامنے ہدایت واضح ہو چکی تھی اور وہ مؤمنین کے راستے کے خلاف چلا تو ہم اسے اسی (راستے) پر چلنے دیں گے جدھر وہ خود مُڑ گیا اور اسے جہنم میں ڈالیں گے اوروہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔‘‘ آیتِ بالا میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے والوں کے مقابل مؤمنین کے راستے (سبیل المؤمنین) کا ذکر ہوا ہے تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کے مقابل مؤمنین کا راستہ ’’صرف اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت’‘ ہی ہے کیونکہ اسی کا اﷲمؤمنین کو حکم دیتا ہے اس بناء پر ’’صرف اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت‘‘ ہی سبیل المؤمنین قرار پاتی ہے جیسا کہ ذیل کی آیات سے واضح ہوتا ہے۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: