کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 114
وَلَا نُشْرِکَ بِہِ شَیْئًا وَّلَا یَتَّخِذَ بَعْضُنًا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُوْلُوْا اشْھَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ﴾ [آل عمران:64] ’’ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب آؤ اس بات کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے یہ کہ ہم اﷲکے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں اور نہ اﷲتعالیٰ کو چھوڑ کر آپس میں ایک دوسرے ہی کو رب بنائیں پس اگر وہ منہ پھیر لیں تو تم کہہ دو کہ گواہ رہو ہم تو مطیع و فرمانبردار ہیں۔‘‘ توحید اﷲ(ورسالت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) پہ قائم ہونے والوں کے نام ’’مسلمان’‘!جو توحید و رسالت کا انکار کرنے والوں سے الگ امت ہیں جب اہل کتاب اور دیگر کفار صرف اﷲکی بندگی پر قائم ہو جائیں گے اور آپس میں ایک دوسرے کو رب نہیں بنائیں گے تو اس کے لازمی تقاضے طور پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو بھی مان لیں گے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کرنے والے یہودونصاریٰ اور دیگر کفار اپنے مولوں ، پیروں اور سرداروں کی اطاعت کرنے (یوں انہیں رب بنا لینے) کی بنا پر ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کرتے رہے ہیں۔ آیتِ بالا سے جہاں تمام انسانوں کے مجتمع ہونے کی بنیاد پتہ چلتی ہے یعنی ’’اﷲکی توحید پہ اقامت‘‘ وہیں جو لوگ اﷲکی توحید پہ قائم ہو جائیں ان کا نام بھی معلوم ہو جاتا ہے یعنی ’’مسلمان‘‘ ’’مسلمان‘‘ اﷲکا انکار کرنے والے اور اس کے ساتھ شرک کرنے والے کفار و مشرکین سے الگ امت ہیں ہی وہ ان اہل کتاب سے بھی الگ امت ہیں جو اﷲپر تو ایمان رکھتے ہیں مگر اس