کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 11
الْخَمُسَ] [بخاری ، کتاب الایمان ۔ عبد اللّٰه بن عباس رضی اللّٰه عنہ رضی اللّٰه عنہ]
’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اﷲواحد پر ایمان لانے کا حکم دیا اور پوچھا کیا تم جانتے ہو اﷲواحد پہ ایمان لانا کیا ہے؟ انہوں نے کہا اﷲاور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ شہادت دینا اس بات کی کہ کوئی الٰہ نہیں سوائے اﷲکے اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲکے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا اور غنیمت میں سے پانچواں حصہ ادا کرنا۔
حدیثِ بالا سے اﷲپر ایمان لانے کی درج ذیل صورت سامنے آتی ہے۔
اﷲواحد کی توحید اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت
کی شہادت دینا اور اعمالِ صالح بجا لانا
اس صورت میں پہلی اہم بات تو یہ سامنے آتی ہے کہ اﷲکو محض ایک ہستی کے طور پر مان لینا کافی نہیں بلکہ ’’اﷲکو واحد و یکتا ماننا مقصود ہے’‘ پھر اس کا اصول سامنے آتا ہے کہ ’’اس بات کی شہادت (گواہی) دی جائے کہ ’’کوئی الٰہ نہیں سوائے اﷲکے اور اس بات کی شہادت دی جائے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲکے رسول ہیں پھر اعمالِ صالح (اﷲکی عبادت کے اﷲکے مقرر کردہ افعال) بجا لائے جائیں۔‘‘
الٰہ؟
حدیث میں ’’اِلٰہ’‘ کا ذکر آیا ہے جس کے حوالے سے اس بات کی شہادت دینی ہے کہ ’’کوئی الٰہ نہیں سوائے اﷲکے۔ الٰہ کے حوالے سے مذکورہ شہادت کا معاملہ سمجھ میں نہیں آ سکتا جب تک یہ نہ جان لیا جائے کہ اﷲتعالیٰ کے ہاں الٰہ سے کیا مراد ہے؟