کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 108
’’ تمہیں اگر بھلائی ملے تویہ ناخوش ہوتے ہیں اور اگر برائی پہنچے تو خوش ہوتے ہیں، تم اگر صبر اور تقویٰ پر قائم رہو تو ان کی چالیں تمہیں کچھ نقصان نہ پہنچا سکیں گی۔ بیشک اﷲان کرتوتوں کا جویہ کرتے ہیں پوری طرح احاطہ کئے ہوئے ہے‘‘(آل عمران:120) ﴿ اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ اَلَنْ یَّکْفِیَکُمْ اَنْ یُّمِدَّکُمْ رُبُّکُمْ بِثَلٰثَۃِ الٰفٍ مِّنَ الْمَلٰئِکَۃِ مُنْزَلِیْنَ o بَلٰی اِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا وَیَاْتُوْکُمْ مِّنْ فَوْرِھِمْ ھٰذَا یُمْدِدْکُمْ رَبُّکُمْ بِخَمْسَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰئِکَۃِ مُسَوِّمِیْنَ﴾ ’’ یاد کرو وہ وقت جب احد کے دن مومنین کو جنگ کیلئے مورچہ بند کرتے ہوئے۔‘‘ ’’آپ مومنوں کو تسلی دے رہے تھے کہ کیا آسمان سے تین ہزار فرشتے اتار کر اﷲتعالیٰ کا تمہاری مدد کرنا تمہیں کافی نہ ہو گا؟ کیونکہ نہیں!اگر تم صبر اور تقویٰ اختیار کرو اور اسی آن دشمن تمہارے اوپر چڑھ آئیں تو تمہاری رب پانچ ہزار صاحب نشان فرشتوں سے تمہاری مدد کرے گا۔‘‘ (آل عمران:124…125)۔ اﷲکا ہاتھ جماعت کے ساتھ ہے اختلاف و افتراق اور تنازعات کی کیفیت دشمن کے مقابل اہل ایمان کی کامیابی کو معدوم کر دیتی ہے تو اس کے مقابل جماعت کے ساتھ اﷲکا ہاتھ ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: [یَدُ اللّٰہَ مَعَ الْجَمَاعَۃِ] [ترمذی، باب الفتن، عبد اﷲبن عباس رضی اللّٰه عنہ ] ’’ اﷲکا ہاتھ جماعت کے ساتھ ہے۔‘‘ جماعت کی اہمیت کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مزید ارشادات ہیں کہ:۔ [وَاَنَا اَمْرُکُمْ بِخَمْسِ اللّٰہُ اَمَرِنِیْ بِھِنَّ بِالْجَمَاعَۃِ وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ وَالْھِجْرَۃِ وَالْجِھَادِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَاِنَّہٗ مَنْ خَرَجَ مِنَ الْجَمَاعَۃِ قِیْدَ شِبْرِ فَقَدْ