کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 105
باب اوّل: وحدت مظہر صبروتقویٰ ایمان کے بعد مومنین کی کامیابی کا بنیادی ذریعہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِکِیْنَ کَآَفَّۃً کَمَا یُقَاتِلُوْنَکُمْ کَاَفَّۃً ط وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ﴾ [التوبہ:36] ’’ اور مشرکین سے تم سب مل کر لڑو جس طرح وہ سب تم سے مل کر لڑاتے ہیں بیشک اﷲتعالیٰ متقین کے ساتھ ہے﴾ آیت بالا میں اﷲتعالیٰ تمام اہل ایمان کو مشرکین کے خلاف مل کر لڑنے یوں ان کے مقابل وحدت اختیار کرنے کا حکم دینے کے بعد متقین کے ساتھ ہونے کی بشارت سنا رہا ہے، اس سے حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ’’ وحدت اختیار کرنا‘‘ تقویٰ میں سے ہے اور اﷲکا ساتھ میسر آنے کا سرٹیفکیٹ ہے۔ اس کے مقابل ’’تفرق‘‘ وحدت کی ضد ہے اور یوں یہ تقویٰ کی بھی ضد ہے اور اﷲکی ناراضگی کا بھی باعث ہے جیسا کہ ذیل آیات سے واضح ہوتا ہے۔ ﴿ واِنَّ ھٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّاَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِo فَتَقَطَّعُوْآ اَمْرَھُمْ بَیْنَھُمْ زُبُرًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ فَرِحُوْنَ﴾ [المؤمنون:52…53] ’’ یہ تمہاری امت حقیقت میں امتِ واحدہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں پس تم مجھ سے ڈرتے رہو مگر انہوں نے خود ہی اپنے امر کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر کے الگ