کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 101
’’ تم اﷲکے نازل کردہ کے مطابق ان کے مابین حاکمیت کرو اور ان کی اھواء کی پیروی مت کرو، اس حق سے منہ موڑ کے جو تمہارے پاس آ چکا ہے۔‘‘ (المائدہ:48) جو لوگ اﷲکے نازل کردہ کے مطابق حاکمیت نہیں کرتے ان کے بارے میں اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ ﴾[المائدہ:44] 4۔وہ طواغیت کے وضع کردہ ہر نظام مثلاً کمیونزم، سوشلزم، کیپٹل ازم، سیکولر ازم سمیت ان کے نظام سیاست جمہوریت، مارشل لاء وآمریت کو اختیار کرنے سے اجتناب کریں اور اسلام کے نظام سیاست ’’خلافت‘‘ کو اختیار کریں اور خلیفہ شرعی کے ہاتھ پر بیعت کریں۔ اس بات کا امکان ہے کہ خلیفہ شرعی انہیں امیر کا خطاب دے کر ان کے موجودہ منصب پر برقرار رکھے گا جیسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کافر سرداروں کو قبول سلام کے بعد ان کے عہدوں پہ برقرار رکھا تھا۔ 5۔وہ غیر اﷲکی بندگی (نبیون، صحابیوں، ولیوں، پیروں، ملنگوں، درویشوں وغیرہ کو پکارنے، حاجت طلبی کیلئے ان کے مزاروں پہ حاضری) کی دعوت دینے والے اور جادو تعویذ گنڈے کرنے والے مذہبی پیشواؤں، جادوگروں اور کاہنوں (نجومیوں،پامسٹوں) کے پاس جانے اور ان کی اتباع کرنے سے اجتناب کریں اور کتاب و سنت کے دلائل کے ساتھ ان کے نظریات کا اور کتاب و سنت میں بیان کردہ طریقوں کے مطابق اور ان کی سرگرمیوں کا توڑ کریں۔ کلمہ گو عوام کیلئے طاغوت کی عبادت سے اجتناب کی صورت اہل ایمان عوام کیلئے طاغوت کی عبادت سے اجتناب کی صورت یہ ہے کہ:۔ 1۔وہ معاملاتِ زندگی میں صرف کتاب و سنت سے راہنمائی لیں اور اگر کسی معاملے میں کسی