کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 10
با ب اوّل:
اﷲپر ایمان کی اﷲکے ہاں مقبول صورت
اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔
﴿ ثُمَّ نُنَجِّي رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُوا كَذَلِكَ حَقًّا عَلَيْنَا نُنْجِ الْمُؤْمِنِينَ ﴾
’’ پھر ہم نجات دیتے ہیں اپنے رسولوں کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لائیں، اسی طرح ہمارے اوپر حق ہے کہ ہم نجات دین مومنین کو۔‘‘ (یونس:103)۔
آیت بالا میں اﷲتعالیٰ مومنین کو نجات دینا اپنے اوپر حق قرار دے رہا ہے، اس سے پہلے دیباچے میں بیان ہونے والی آیات میں اﷲتعالیٰ مومنین کی مدد کرنا اپنے اوپر حق قرار دے چکا ہے اور ان کے ’’مومن ‘‘ ہونے کی شرط پر ان سے غلبے کا وعدہ فرما چکا ہے۔ آج وقت کی اہم ترین ضرورت ’’اﷲپر ایمان کی خود اﷲکے ہاں مقبول صورت’‘ کا جان لینا ہے جس کے اختیار کر لینے پر اﷲکی مدد آتی ہے اور کفار سے نجات اور ان پر غلبے کا باعث بنتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کا حقیقی علم خود ’’اﷲکی وحی (کتاب و سنت)’‘ ہی سے ہو سکتا ہے چنانچہ اس کیلئے صرف اسی کی طرف رجوع کیا جانا لازم ہے۔
اﷲپر ایمان کی اﷲکے ہاں مقبول صورت کے حوالے سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ عبد القیس (ربیعہ) کے لوگوں کو دئیے گئے ذیل کے حکم سے بھی رہنمائی ملتی ہے۔
[اَمْرَھُمْ بِالْاِیْمَانِ بِاللّٰہِ وَحْدَہٗ قَالَ اَتَدْرُوْنَ مَا الْاِیْمَانُ بِاللّٰہِ وَحْدَہٗ قَالُوْا اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ قَالَ شَہَادَۃُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَاِقَامُ الصَّلٰواۃِ وَاِیْتَائِ الزَّکٰوۃِ وَصِیَامُ رَمَضَانَ وَاَنْ تُعْطُوْا مِنَ الْمَغْنَم