کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 93
محدثین نے افواہوں کی سد ذراع کے لیے شرائط مرتب کیے وہ اسباب جن کی بنا پر کسی راوی کی حدیث ضعیف بن جاتی ہے، دس ہیں : (1) الکذب، (2)تہمۃ الکذب، (3)فحش الغلط، (4)شدۃ الغفلۃ، (5) الفسق، (6)الوہم، (7)مخالفۃ الثقات، (8)الجہالۃ، (9)البدعۃ، (10)سوء الحفظ۔ 1:… الکذب، اس کی تعریف موضوع کے ضمن میں گزر چکی ہے۔ 2:… تہمۃ الکذب، اس کی تعریف متروک کے ضمن میں گزر چکی ہے۔ 3:… فحش الغلط، راوی کی غلطیوں کا اصابت سے زیادہ ہونا۔ 4:… شدۃ الغفلۃ، روایت کے سننے اور سنانے میں غفلت سے کام لینا فسق خواہ قولی ہو یا فعلی۔ 5:… الوہم، روایت بیان کرتے وقت اوہام میں مبتلا ہونا۔ 6:… مخالفت الثقات، جب کوئی راوی کسی حدیث کے بیان کرنے میں ثقات کا شریک ہوتو عام طور پر ان کا موافق نہ رہ سکے۔ 7:… الجہالۃ، کسی راوی کی ذات یا اس کے حالات متعلقہ جرح وتعدیل کا معلوم نہ ہونا صاحب جہالۃ کی تین قسمیں ہیں : (1) جس راوی کا نام ونسب ذکر نہ کیا گیا ہو جیسے اخبرنی الثقۃ، (2)مجہول العین جس سے روایت لینے والا صرف ایک ہی شخص ہو۔ (3)مجہول الحال، جس سے روایت لینے والے تو کئی ہوں مگر اس کے بارہ میں جرح وتعدیل معلوم نہ ہو اسے مستور بھی کہتے ہیں ۔ 8:… البدعۃ، راوی کا اس چیز کے خلاف اعتقاد رکھنا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت اور