کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 77
مسلمان کو نہیں جانا جسے اللہ تعالیٰ نے سچ بولنے کی بنا پر اس قدر نوازا ہو جس قدر کی انہوں نے مجھے نوازا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور عہد کرنے سے لے کر آج تک میں نے جھوٹ کا ارادہ بھی نہیں کیا اور مجھے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ بقیہ زندگی میں بھی مجھے اس سے محفوظ رکھے گا۔ اور اللہ تعالیٰ نے (ہمارے بارے میں ) اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیات نازل فرمائیں ۔ ﴿ لَّقَد تَّابَ اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ وَالْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ فِي سَاعَةِ الْعُسْرَةِ مِن بَعْدِ مَا كَادَ يَزِيغُ قُلُوبُ فَرِيقٍ مِّنْهُمْ ثُمَّ تَابَ عَلَيْهِمْ ۚ إِنَّهُ بِهِمْ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿١١٧﴾ وَعَلَى الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ خُلِّفُوا حَتَّىٰ إِذَا ضَاقَتْ عَلَيْهِمُ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَيْهِمْ أَنفُسُهُمْ وَظَنُّوا أَن لَّا مَلْجَأَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ ثُمَّ تَابَ عَلَيْهِمْ لِيَتُوبُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿١١٨﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾(التوبۃ: 119-117) ’’یقینا اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مہاجرین اور انصار کی توبہ قبول فرمائی جنہوں نے مشکل وقت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی جب کہ قریب تھا کہ ایک گروہ کے دلوں میں کجی آجائے پھر اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول فرمائی، بے شک وہ ان پر ہی بہت شفقت فرمانے والے نہایت مہربان ہیں اور ان تینوں کی بھی جو پیچھے رہ گئے تھے۔ یہاں تک کہ زمین اپنی وسعت کے باوجود ان پر تنگ ہوگئی اور خود ان کی جانیں (بھی) ان پر تنگ ہوگئیں اور انہیں یقین ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ سے بھاگ کر ان کی جانب کے علاوہ اور کوئی جائے پناہ نہیں ہے انہوں نے (اللہ تعالیٰ) نے ان کی جانب توجہ فرمائی تاکہ وہ توبہ کر لیں ۔ یقینا اللہ تعالیٰ ہی بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والے نہایت مہربان ہیں ۔ اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ