کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 190
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((افضل الجہاد کلمۃ عدل (او حق) عند سلطان جائد۔)) (ابوداود، کتاب الملاحم، باب ۱۷) ’’سب سے افضل جہاد ظالم حکمران کے سامنے انصاف (یا حق) کی بات کرنا ہے۔‘‘ ((سیکون علیکم امۃ یملکون ارزاقکم یحدثونکم فیکذبون ویعملون فیسیئون العمل لا یرضون منکم حتی تحسنوا قبیحہم وتصدقوا کذبہم فاعطوہم الحق مارضوا بہ فاذا تجاوزوا فمن قتل علی ذالک فہو شہید۔)) (کنز العمال:۶/۲۹۷) ’’عنقریب تم پر ایسے لوگ حاکم ہوں گے جن کے ہاتھ میں تمہاری روزی ہوگی، وہ تم سے بات کریں گے تو جھوٹ بولیں گے اور کام کریں گے، تو برے کام کریں گے، وہ تم سے اس وقت تک راضی نہ ہوں گے جب تک تم ان کی برائیوں کی تعریف اور ان کے جھوٹ کی تصدیق نہ کرو، پس تم ان کے سامنے حق پیش کرو جب تک وہ اسے گوارا کریں ، پھر اگر وہ اس سے تجاوز کریں تو جو شخص اس پر قتل کیا جائے وہ شہید ہے۔‘‘