کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 178
اپنے فن میں غیر معمولی مہارت رکھتا ہے، ان کی ترتیب کے ادارے بھی اطلاعات کے نظام ہی کا ایک حصہ، بلکہ بہت اہم حصہ ہیں جو اگر نہ ہوں تو یہ سارا نظام کچھ زیادہ موثر ثابت نہ ہو۔
اطلاعات کے اس نظام میں خبر رساں اداروں کو وہی حیثیت حاصل ہے جو انسان کے جسمانی نظام میں قلب کو حاصل ہے۔ یہ ادارے صرف خبریں ہی مہیا نہیں کرتے، بلکہ خبروں کا رخ بھی مہیا کرتے ہیں ۔
عالمی سطح پر اہمیت کے اعتبار سے اس وقت پانچ خبر رساں ادارے سب سے ممتاز اور نمایاں مقام رکھتے ہیں ، جو یہ ہیں : رائٹر (برطانیہ) ایسویسی ایٹڈ پریس (امریکہ) یونائیٹڈ پریس انٹرنیشنل یا یو۔ پی۔ آئی (امریکہ) اژانس فرانس پریس یا اے ایف پی (فرانس( اور تاس (روس)۔
ساری دنیا میں ان پانچ خبررساں اداروں کے پانچ سو بیورو اور دفاتر قائم ہیں اور کوئی ایک سو پچیس ممالک میں ان کے پانچ ہزار سے زیادہ نامہ نگار اور نمائندے اطلاعات فراہم کرنے پر مقرر ہیں ۔ ہر ادارہ روزانہ ڈیڑھ ملین (پندرہ لاکھ) الفاظ ریڈیو، مواصلاتی سیاروں ، ریڈیو ٹیلی ٹیپ (آر، ٹی، ٹی) ٹیلکس، ٹیلی گرام، تیلی فون، ہوائی سروس، سمندری سروس، ریل اور سڑکوں پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک کو نشریات ارسال کرتا ہے۔ اس کارکردگی کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کا خبر رساں ادارہ، ایسویسی اٹیڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) اپنے ٹیلی پرنٹروں کے ذریعے روزانہ چالیس ہزار الفاظ پر مشتمل اطلاعات یا خبریں ارسال کرتا ہے۔ جن کو سب سے زیادہ انگریزی اخبارات استعمال کرتے ہیں اور وہ بھی ایک دن میں دس ہزار سے زیادہ الفاظ استعمال نہیں کر پاتے۔
ترقی یافتہ ملکوں میں ابلاغ عامہ کے فن کو موثر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر تحقیق و تدقیق سے کام لے کر نفسیات عامہ پر مبنی نہایت نفیس، موثر اور لطیف طریقے رائج کیے گئے ہیں جن سے لوگوں کی سوچ جامد نہیں ہونے پاتی، زندگی میں تنوع اور دلچسپی برقرار رہتی ہے اور لوگوں کو تفریح بھی حاصل ہوتی رہتی ہے۔