کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 160
’’(اور رحمن کے بندے وہ ہیں ) جو جھوٹ کے گواہ نہیں بنتے اور کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہو جائے تو شریف آدمیوں کی طرح گزر جاتے ہیں ۔‘‘ جھوٹی شہادت دینے سے منع کرنے کے ساتھ ہی یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ حق کی شہادت کو ہرگز نہ چھپاؤ۔ ارشاد ہوتا ہے: ﴿ وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ ﴾ (البقرۃ: 283) ’’اور شہادت ہرگز نہ چھپاؤ جو شہادت چھپاتا ہے اس کا دل گناہ میں آلودہ ہے۔ اور اللہ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں ہے۔‘‘