کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 158
وقائع نگاری کے آداب صحافت میں وقائع نگاری Reporting کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ خبروں کی فراہمی کے اخبارات، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے شعبہ ہائے خبر میں کئی کئی وقائع نگار اور علاقائی نامہ نگار مقرر ہوتے ہیں جو مختلف ذرائع سے خبریں اکٹھی کر کے اپنے اپنے اداروں کو مہیا کرتے ہیں ، خبر رساں ایجنسیاں جو خبریں مہیا کرتی ہیں وہ بھی نامہ نگاروں ہی کی جمع کی ہوئی ہوتی ہیں ۔ وقائع نگاری کے جہاں کچھ تکنیکی اصول ہیں وہاں کچھ اخلاقی ضابطے بھی ہیں ، نامہنگار کے لیے ضروری ہے کہ وہ حالات وواقعات اور مسائل ومعاملات کی سوجھ بوجھ کے علاوہ خوش اخلاق، نیک نام، خدا ترس، خیرخواہ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ صادق اور امانتدار ہو۔ راز کو راز رکھنا جانتا ہو تاکہ باخبر حلقے اور ذرائع اپنا نام ظاہر ہو جانے کے اندیشے کے بغیر اسے بے تکلف راز ہائے درون پردہ سے آگاہ کر سکیں ۔ فنی اعتبار سے وقائع نگار میں خبر کی پہچان کے علاوہ موزوں سوال کرنے کی اہلیت کا ہونا بھی ضروری ہے۔ کوئی خبر یا اطلاع کسی سے سوال کر کے ہی معلوم کی جا سکتی ہے۔ مختلف شعبوں سے متعلق لوگوں کے پاس اپنے اپنے شعبے کے بارے میں بے شمار معلومات ہوتی ہیں ، وقائع نگار کا کام یہ ہے کہ وہ پہلے یہ دیکھے کہ کونسی ایسی بات ہے جس سے عوام کو دلچسپی ہوسکتی ہے یا جسے لوگ جاننا پسند کریں گے۔ پھر وہ متعلقہ لوگوں سے سوالات کر کے اس کے بارے میں مفید معلومات حاصل کرے۔ یہ اصول حدیث میں اس طرح بیان ہوا ہے: ’’علم خزانے ہیں اور ان کی کنجی سوال ہے۔‘‘ وقائع نگار چونکہ خبر کی فراہمی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے اس کو خبر کی صحت کا خصوصیت کے ساتھ خیال رکھنا چاہیے بصورت دیگر جو کیفیت پیدا ہوگی وہ اس شعر سے مختلف