کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 141
موبائل فون کے ذریعے افواہوں کو پھیلانا
قارئین کرام! دور جدید میں موبائل فون جہاں اور بہت سی خرابیوں کی جڑ ہے۔ وہاں جھوٹ کو جنم دینا اور جھوٹی افواہوں کو پھیلانا بھی اس میں شامل ہے۔
اس کی شارٹ مسیج سروس میں بہت سی چیزیں بہت ہی قلیل وقت میں بہت سے لوگوں تک پہنچائی جاتی ہیں ۔ جن میں بزرگوں کے اقوال شعر وشعاری اور مزاحیہ لطیفے شامل ہیں ۔
اس سے بھی بڑھ کر خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کے نام سے موضوع من گھڑت احادیث کو بڑی تیزی سے پھیلایا جا رہا ہے۔ اکثر سادہ لوح عوام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نام دیکھ کر ثواب کی نیت سے آگے پھیلا دیتا ہے۔
اسی طرح وہ بناوٹی حدیث چند لمحوں میں ہزاروں لوگوں تک حدیث رسول کے نام سے پہنچ جاتی ہے۔
اور جب اس روایت کے متعلق تحقیق چاہی جاتی ہے تو اس کے ارسال کرنے والے صاحب بھی اس کی تحقیق سے عاجزی دکھا کر جواب دیتے ہیں کہ مجھے بھی ایسے موصول ہوئی جیسے میں نے آپ کو ارسال کر دی۔
اس کی اسنادی ہیثیت کیا ہے، میں اس سے بے کبر ہوں ، ایسے ہی چند جھوٹی روایات اور افواہ راقم الحروف کو بھی موصول ہوئے ہیں ، جنہیں پڑھ کر انسان افسوس اور تعجب کا شکار ہو جاتا ہے۔
چند ایسی ہی افواہیں آپ قارئین بھی ملاحظہ فرمائیں ۔
1: وقت کا رک جانا:
دنیا میں چار مرتبہ وقت رک گیا تھا۔