کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 131
لہٰذا میڈیا کے سرکردہ لوگوں کے لیے اور ذرائع ابلاغ کے ذمہ داران کے لیے ضروری ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے صحیح معلومات پیش کریں ، حق اور سچ کا پرچار کریں ، معاشرے کے امن و سکون میں خلل انداز عناصر کا قلع قمع کریں اور فتنہ و فساد پھیلانے والی ہر بات سے گریز کریں جب اس طرح حق اور سچ کی نشر و اشاعت ہوگی تو باطل اور جھوٹے پروپیگنڈے خود بخود دم توڑ جائیں گے۔ (2)… افواہوں کو ختم کرنے کا ایک راستہ یہ ہے کہ ان بے بنیاد افواہوں کے بارے میں محتاط رویہ اختیار کیا جائے، میڈیا پر لوگوں میں شعور پیدا کیا جائے، ان کے ضمیر کو بیدار کیا جائے اور ہوس اور حرص کے بجائے ان میں قناعت اور اطمینان پیدا کیا جائے۔ جب لوگ بیدار مغز، زندہ دل اور حساس ہوں گے تو وہ بے بنیاد افواہوں اور جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والے ذرائع سے خود بخود بچ سکیں گے۔ یہ ذمہ داری بھی میڈیا کے اینکرز، نیوز چینلز کے ذمہ داران اور ابلاغ و نشریات سے متعلقہ ہر شخص کی ہے۔ (3)… جھوٹی افواہوں کو روکنے کا یہ انتہائی اور بھرپور اقدام ہے کہ ذرائع ابلاغ سرے سے ہی ان افواہوں کو اپنی توجہ کا مستحق نہ سمجھیں اور نہ ان کی ترویج و اشاعت کریں ۔ اس طرح یہ افواہیں اپنی موت آپ مرجائیں گی اور معاشرہ ان کے برے اثرات سے محفوظ رہے گا۔