کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 13
تمہید:
اسلامی شریعت میں عزت و آبرو کے بنیادی حق کا تحفظ
اسلامی شریعت کی آمد کا مقصد انسانوں کے مصالح و منافع کی حفاظت کرنا ہے۔[1] جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ﴾ (الانبیاء:107)
’’(اے نبی!) ہم نے آپ کو ساری دنیا کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘
انسانی مصالح و منافع (جن کا تذکرہ ہم آگے بنیادی حقوق سے کریں گے) کی تین قسمیں ہیں : [2]
1: مصلحت ضروریہ:… اس سے مراد ایسی ناگزیر مصلحت و منفعت ہے جس کے بغیر کوئی چارۂ کار نہ ہو۔
2: مصلحت حاجیہ:… اس کا اطلاق ایسی چیزوں پر ہوتا ہے جن کا آدمی روزمرہ زندگی گزارنے میں محتاج ہوتا ہے اور عام لوگوں کی زندگی میں وہ چیزیں استعمال ہوتی ہیں ۔
3: مصلحت تحسینیہ:… اس سے مراد وہ اشیاء اور منافع ہیں جو انسانی زندگی کو آسودگی اور خوشحالی فراہم کرتے ہیں ۔ عیش و عشرت کے مظاہر اور نت نئے فیشن کی ایجاد کا تعلق اسی مصلحت تحسینیہ کے ساتھ ہے اور اگر یہ مصالح اور منافع انسانی زندگی میں نہ بھی ہوں تو تب بھی وہ عام زندگی گزار سکتا ہے۔ مصالح ضروریہ کو ذرا تفصیل کے ساتھ بیان کیا جائے تو اس
[1] الموافقات 6/2، مجموع الفتاوی لابن تیمیۃ 48/20، 583۔
[2] الموافقات 8/2، شرح الکوکب المنیر 159/4۔