کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 128
پہلا مبحث: غلط افواہوں کے خلاف جنگ میں جدید ذرائع کی کوششوں کا بیان جدید دور ترقی یافتہ دور ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی نے وہ سب کچھ حاصل کرلیا ہے جو پہلے ناممکن نظر آتا تھا۔ اس ترقی کے انسانی زندگی پر گہرے اثرات ہیں ۔ انسانی زندگی کا کوئی گوشہ ان سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ تعلیم ہو یا تمدن، رہن سہن ہو یا طرز تکلم سب پر ان جدید نظریات کی گہری چھاپ ہے۔ جس چیز نے انسانی ترقی کی تیز رفتاری میں سب سے مؤثر کردار ادا کیا وہ ذرائع ابلاغ ہیں ۔ دنیا کے کسی دور دراز کونے میں کوئی واقع رونما ہوتا ہے لیکن ذرائع ابلاغ کی بدولت پل بھر میں ساری دنیا اسے اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہی ہوتی ہے۔ ان ذرائع میں سے ٹیلی گرام، ٹیلی فون، فیکس وغیرہ ہیں جن کے ذریعے سے آدمی باہم رابطے میں رہتا ہے۔ اسی طرح ریڈیو، ٹیلی ویژن اور ڈش انٹینا، سی ڈی، ویڈیو کیسٹ اور انٹرنیٹ وغیرہ بھی ان میں شامل ہیں ۔ ان ذرائع پر مکمل انسانی اختیار ہے۔ فکری اور نظریاتی اعتبار سے یہ مکمل طور پر اس کے کاسہ لیس ہیں ۔ انسان چاہے تو ان کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کو ہوا بھی دے سکتا ہے اور چاہے تو ان جھوٹی نشریات کے خلاف اعلان جنگ کرکے نوبل کردار بھی ادا کرسکتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مالکان اور ذمہ داران درج ذیل مختلف ذرائع کو استعمال کرکے افواہوں کے خلاف لڑسکتے ہیں : (1)… بالکل صحیح اور صاف معلومات کو پیش کیا جائے کیونکہ صحیح اور مبنی برحق نظریات کی روشنی میں باطل نظریات کا خود بخود دم گھٹنے لگتا ہے اور صحیح اور سچی خبروں کی موجودگی میں