کتاب: افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات، اقسام، اثرات - صفحہ 113
’’جس شخص نے زمین پر اللہ تعالیٰ کے بنائے ہوئے سلطان (حاکم) کو ذلیل کیا اللہ تعالیٰ اسے ذلیل کرے گا۔‘‘ دوسرا گروہ علمائے شریعت کا ہے یہ لوگ شریعت کے محافظ اور نگہبان ہیں ۔ درحقیقت یہی لوگ مرجع خلائق ہیں جہاں سے متلاشیان علم اپنی تشنگی دور کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے علم دین کی وجہ سے ان کو وہ مقام عطا کیا ہے جو دوسرے ایمان والوں کو عطا نہیں کیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَرْفَعِ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ﴾(المجادلۃ:11) ’’اللہ تعالیٰ تم میں سے ان لوگوں کے جو ایمان لائے ہیں اور جنھیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کردے گا۔‘‘ ایک اور آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ﴾ (الزمر: 9) ’’آپ کہہ دیجیے! علم والے اور بے علم کیا برابر ہیں ۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِ عَلَی أَدْنَاکُٰمْ۔)) [1] ’’عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے تم میں سے ایک عام آدمی پر میری فضیلت۔‘‘ ایک دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا: ((وَفَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلَی سَائِرِ الْکَوَاکِبِ، وَإِنَّ الْعُلَمَائَ وَرَثَۃُ الْأَنْبِیَائِ۔))[2]
[1] الترمذي:2685۔ (صحیح)۔ [2] ابوداؤد:3641، الترمذي:2682۔ (صحیح)