کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 87
عِبَادِہٖٓ اَنْ اَنْذِرُوْٓا اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاتَّقُوْنِ}[1] [وہ فرشتوں کو، وحی کے ساتھ، اپنے حکم سے، اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتے ہیں، نازل فرماتے ہیں، کہ (لوگوں کو) خبردار کردو، کہ بے شک حقیقت یہ ہے، کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں، سو مجھ ہی سے ڈرو۔] اس آیت میں یہ حقیقت واضح ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے حضراتِ انبیاءعلیہم السلام کو فرشتوں کی وساطت سے حکم دیا، کہ وہ لوگوں کو [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ] کی جانب دعوت دیں۔ پانچ مفسرین کے اقتباسات: اس بات کے اچھی طرح سمجھنے سمجھانے کی غرض سے ذیل میں اُن کے اقتباسات ملاحظہ فرمائیے: ۱: قاضی ابوسعود رقم طراز ہیں: (یُنَزِّلُ الْمَلٰٓئِکَۃَ) بِیَانٌ لِّتَحَتُّمِ التَّوْحِیْدِ، وَإِیْذَانٌ أَنَّہٗ دِیْنٌ أَجْمَعَ عَلَیْہِ جَمْہُوْرُ الْأَنْبِیَآئِ عَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ، وَأُمِرُوْا بِدَعْوَۃِ النَّاسِ إِلَیْہِ۔ (اَنْ اَنْذِرُوْٓا) اَلْمُخَاطَبُوْنَ بِہِ الْأَنْبِیَآئُ الَّذِیْنَ نَزَلَتِ الْمَلَآئِکَۃُ عَلَیْہِمْ، وَالْآمِرُ ہُوَ اللّٰہُ سُبْحَانَہٗ، وَالْمَلَآئِکَۃُ نَقَلَۃٌ لِّلْأَمْرِ۔ {اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا}: فَالضَّمِیْرُ لِلشَّأْنِ، وَفَائِدَۃُ تَصْدِیْرِ الْجُمْلَۃِ بِہٖ الْإِیذَانُ مِنْ أَوَّلِ الْأَمْرِ بِفَخَامَۃِ مَضْمُوْنِہَا مَعَ مَا فِیْہِ مِنْ زِیَادَۃِ تَقْرِیْرٍ لَّہٗ فِيْ الذِّہْنِ، فَإِنَّ الضَّمِیْرَ لَا یُفْہَمُ مِنْہُ ابْتِدَآئً إِلَّا شَأْنٌ مُّہِمٌّ لَّہٗ خَطَرٌ، فَیَبْقَی الذِّہْنُ مُتَرَقِبًّا لِمَا یَعْقِبُہٗ، فَیَتَمَکَّنُ لَدَیْہِ عِنْدَ وَرَوْدِہٖ فَضْلُ تَمَکُّنٍ، کَأَنَّہٗ قِیْلَ:
[1] سورۃ النحل / الآیۃ ۲۔