کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 81
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِہٖ:
[لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔
دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔‘‘ [1]
[’’جس کا آخری کلام:
[لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔
ہوا، وہ جنت میں داخل ہو گیا۔‘‘]
ل: توحید پر فوت ہونے والے کا جنت میں داخلہ
دلیل:
امام مسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَنْ مَّاتَ، وَہُوَ یَعْلَمُ أَنَّہٗ [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ] دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔‘‘[2]
[’’جو شخص اس علم ( یعنی اعتقاد) کی حالت میں فوت ہوا ، کہ بلاشبہ [اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں]
تو وہ جنت میں داخل ہو گیا۔‘‘]
اس بات کا [ علم ہونے] سے مراد اس حقیقت کا [اعتقاد و یقین] ہے۔ صحیح مسلم کی ایک دوسری روایت میں ہے:
[1] سنن أبي داود، کتاب الجنائز، باب في التلقین، رقم الحدیث ۳۱۱۴، ۸,۲۶۷۔ شیخ البانی نے اسے[ صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: سنن أبي داود ۲؍ ۶۰۲)۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الإیمان، رقم الحدیث ۴۳ ۔ (۲۶) ، ۱؍۵۵۔