کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 80
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ إِنِّيْ لَأَعْلَمُہَا۔‘‘ [’’بلاشبہ مجھے اس (کلمے) کا علم ہے۔‘‘] حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا: ’’ وَمَا ہِيَ؟ ‘‘ [’’ اور وہ کون سا ہے؟ ‘‘] حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا: ’’ ہَلْ تَعْلَمُ کَلِمَۃً ہِيَ أَعْظَمُ مِنْ کَلِمَۃٍ أَمَرَ صلي اللّٰه عليه وسلم بِہَا عَمَّہٗ؟ [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔ [‘’کیا آپ کے علم میں کوئی ایسا کلمہ ہے، جو اس کلمے سے زیادہ عظمت والا ہو ، جس کا حکم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا کو دیا؟ (اور وہ کلمہ) [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔ (تھا)۔‘‘] حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’ ہِيَ ، وَاللّٰہِ ! ہِيَ۔‘‘ [1] [’’واللہ! یہی وہ (کلمہ) ہے۔‘‘] ک: بوقتِ موت کہنے والے کا جنت میں داخلہ دلیل: امام ابوداؤد نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
[1] المسند، رقم الحدیث ۱۳۸۶ باختصار، ۲؍ ۳۶۰۔ شیخ احمد شاکر نے اس کی[سند کو صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند ۲؍ ۳۶۰)۔