کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 73
’’ إِنَّ ابْنَ أَخِیْکَ یُؤْذِیْنَا فِيْ نَادِیْنَا، وَ فِيْ مَسْجِدِنَا، فَانْہَہٗ عَنْ أَذَانَا۔‘‘ [بلاشبہ آپ کے بھتیجے ہماری اجتماع گاہ اور ہماری مسجد میں ہمیں اذیت دیتے ہیں ، سو آپ انہیں ہمیں اذیت پہنچانے سے روک دیجیے۔] انہوں (یعنی ابو طالب) نے کہا: ’’ یَا عَقِیْلُ! ائْتِنِيْ بِمُحَمَّدٍ - صلي اللّٰه عليه وسلم -…‘‘ [’’اے عقیل! میرے پاس محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ کو لے کر آؤ۔‘‘] سو میں گیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے پاس لے کر حاضر ہوا۔ تو انہوں نے کہا: ’’ یَا ابْنَ أَخِيْ! إِنَّ بَنِيْ عَمِّکَ یَزْعُمُوْنَ أَنَّکَ تُؤْذِیْہِمْ فِيْ نَادِیْہِمْ ، وَ فِيْ مَسْجِدِہِمْ ، فَانْتَہْ عَنْ ذٰلِکَ۔‘‘ [’’اے میرے بھتیجے! بلاشک آپ کے خاندان کے لوگ سمجھتے ہیں، کہ آپ انہیں ان کی اجتماع گاہ اور ان کی مسجد میں اذیت پہنچاتے ہیں، سو آپ اس سے باز آجایئے۔‘‘] انہوں (یعنی عقیل رضی اللہ عنہ ) نے بیان کیا: ’’ فَحَلَّقَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بَصَرَہٗٓ إِلَی السَّمَآئِ، فَقَالَ: ’’أَتَرَوْنَ ہٰذِہِ الشَّمْسَ؟‘‘ [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نگاہ آسمان کی طرف اُٹھائی، پھر فرمایا: ’’کیا آپ لوگ اس سورج کو دیکھ رہے ہو؟‘‘ انہوں ( یعنی مشرکوں نے) کہا: ’’ ہاں‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مَآ أَنَا أَقْدَرُ عَلٰٓی أَنْ أَدَعَ لَکُمْ ذٰلِکَ عَلٰٓی أَنْ تَسْتَشْعِلُوْا لِيْ