کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 58
vi: {وَ ہُوَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ لَہُ الْحَمْدُ فِی الْاُوْلٰی وَ الْاٰخِرَۃِ وَ لَہُ الْحُکْمُ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ}[1] [اور وہی اللہ تعالیٰ ہیں، جن کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ انہی کے لیے دنیا و آخرت میں سب تعریف ہے اور انہی کے لیے حکم ہے اور انہی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔] vii:{اَللّٰہُ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ہُوَ وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ}[2] [اللہ تعالیٰ، ان کے سوا کوئی معبود نہیں اور پھر لازم ہے ، کہ اللہ تعالیٰ ہی پر، اہلِ ایمان بھروسا کریں۔] علاوہ ازیں چھبیس مقامات پر {لَآ اِِلٰہَ اِِلَّا ہُوَ} [ان کے سوا کوئی معبود نہیں۔] فرمایا ہے۔ رب العالمین کا کسی بات کو صرف ایک دفعہ فرمانا، اس کی صداقت، قطعیت اور اہمیت و حیثیت کو واضح کرنے کے لیے بہت کافی ہے۔ جب اللہ کریم نے اس بات کو آٹھ مرتبہ {اَللّٰہُ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ہُوَ } کے الفاظِ مبارکہ اور چھبیس مرتبہ {لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ہُوَ }کے الفاظِ شریفہ کے ساتھ بیان فرمایا ہے ، تو پھر اس جملے کی حقانیت کتنی اٹل اور قدرو منزلت کتنی عظیم ہو گی! مزید برآں اس جملے کے معانی کو صرف الفاظ کے معمولی اختلاف کے ساتھ قرآن کریم کے بہت زیادہ مقامات پر ذکر کیا گیا ہے اور یہ بات اس جملے میں بیان
[1] سورۃ القصص؍ الآیۃ ۷۰۔ [2] سورۃ التغابن؍ الآیۃ ۱۳۔