کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 39
انہوں نے بیان کیا، کہ انہوں نے اسے پکڑلیا، تو اس نے قسم کھائی، کہ وہ دوبارہ نہیں آئے گی۔ اس پر انہوں نے اسے چھوڑ دیا، پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’مَا فَعَلَ أَسِیْرُکَ؟‘‘ ’’تمہارے قیدی نے کیا کیا؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: حَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُوْدَ۔‘‘ ’’اس نے قسم کھائی، کہ وہ دوبارہ نہیں آئے گی۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کَذَبَتْ، وَہِيَ مُعَاوِدَۃٌ لِّلْکَذِبِ۔‘‘ ’’اس نے جھوٹ بولا ہے، اور جھوٹ بولنا اس کی عادت ہے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا، کہ انہوں نے اسے دوبارہ پکڑلیا، تو اس نے دوبارہ نہ آنے کی قسم کھائی، تو انہوں نے اسے چھوڑ دیا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’مَا فَعَلَ أَسِیْرُکَ؟‘‘ ’’تمہارے قیدی نے کیا کیا؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: فَحَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُوْدَ۔‘‘ ’’اس نے واپس نہ آنے کی قسم کھائی ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کَذَبَتْ، وَہِيَ مُعَاوِدَۃٌ لِّلْکَذِبِ۔‘‘