کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 35
بار آنا، آخری موقع ہے۔ تم نہ آنے کا جھانسہ دیتے رہتے ہو، لیکن پھر پلٹ آتے ہو۔‘‘ اس نے کہا: ’’دَعْنِيٓأُعَلِّمُکَ کَلِمَاتٍ ، یَنْفَعُکَ اللّٰہُ بِہَا۔‘‘ ’’مجھے چھوڑ دو، میں تجھے (چند) ایسے کلمات سکھاتا ہوں، جن سے اللہ تعالیٰ تمہیں نفع دیں گے۔‘‘ میں نے پوچھا: ’’مَا ہُنَّ؟‘‘ ’’وہ [کلمات] کیا ہیں؟‘‘ اس نے کہا: ’’إِذَآ أَوَیْتَ إِلٰی فِرَاشِکَ، فَاقْرَأْ آیَۃَ الْکُرْسِيِّ:{اَللّٰہُ لَآ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ}، حَتّٰی تَخْتِمَ الْآیَۃَ، فَإِنَّکَ لَنْ یَّزَالَ عَلَیْکَ مِنَ اللّٰہِ حَافِظٌ، وَلَا یَقْرَبَنَّکَ شَیْطَانٌ، حَتَّی تُصْبِحَ۔‘‘ ’’جب تم اپنے بستر پر لیٹنے لگو، تو آیت الکرسی [اَللّٰہُ لَآ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ ] پوری پڑھ لیا کرو۔ [ایسا کرنے سے] تم پر یقینا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک محافظ رہے گا، اور صبح ہونے تک شیطان تمہارے قریب نہیں پھٹکے گا۔‘‘ ’’(یہ بات سن کر) میں نے اسے چھوڑ دیا۔‘‘ صبح ہوئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا: ’’مَا فَعَلَ أَسِیْرُکَ الْبَارِحَۃَ؟‘‘ ’’گزشتہ رات تمہارے قیدی نے کیا کیا؟