کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 27
-۱- قرآن کریم کی عظیم ترین آیت کائنات میں کیے جانے والے کلام میں سے سب سے بلند و برتر کلام کائنات کے خالق، مالک، رازق اور اس کا نظام چلانے والے رب العالمین کا ہے۔ انہوں نے مختلف زمانوں میں اپنے کلام پر مشتمل صحیفے اور کتابیں، حضراتِ انبیاء اور رسولوں علیہم السلام پر نازل فرمائے۔ ان میں سب سے بڑھ کر عظمت والا قرآن کریم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی بھی بعض سورتوں اور آیات کو اس ہی کی دیگر سورتوں اور آیات پر فوقیت عطا فرمائی۔ انہوں نے خود ہی اس کی آیات میں سے آیت الکرسی کو سب سے زیادہ منقبت اور فضیلت والا بنایا۔ امام مسلم نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یَا أَ بَا الْمُنْذِرِ! أَتَدْرِيْ أَيُّ آیَۃٍ مِّنْ کِتَابِ اللّٰہِ مَعَکَ أَعْظَمُ؟‘‘ [’’اے ابا منذر[1]! کیا تم جانتے ہو، کہ تمہارے پاس اللہ تعالیٰ کی کتاب کی کون سی آیت سب سے زیادہ عظمت والی ہے؟‘‘] انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے عرض کیا: {اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ}[2] انہوں نے بیان کیا: ’’فَضَرَبَ فِيْ صَدْرِيْ،وَقَالَ:’’وَاللّٰہِ! لِیَہْنِکَ الْعِلْمُ أَبَاالْمُنْذِرِ!‘‘
[1] (أبا المنذر): حضرت ابی بن کعب رضی اللّٰه عنہ کی کنیت۔ [2] یعنی آیۃ الکرسی: {اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ} سے لے کر {وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الَعَظِیْمُ} تک۔