کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 26
اور [معلوم] [1]سے ہوتا ہے۔ جب بھی [مذکور] و[ معلوم] شرف و مرتبت والے ہوں گے، ان کا ذکر، اور ان کے متعلق علم بھی شرف کا حامل ہوگا۔ تمام جہانوں میں، جس جس کا ذکر کیا جاتا ہے، اور جس کسی کے متعلق معلومات حاصل کی جاتی ہیں، ان میں سے اشرف و اعلیٰ اور سب سے بلند و بالا اللہ جل شانہ کی ذات اقدس ہے۔ اسی وجہ سے وہ کلام، جو اللہ تعالیٰ کی صفاتِ عالیہ، اور اوصافِ کمال پر مشتمل ہوگا، وہ جلالت و عظمت کی انتہا کو پہنچا ہوا ہوگا۔ آیت الکرسی، چونکہ ایسا ہی کلام ہے، لہٰذا اس کا شرف و منزلت کی بلندیوں پر ہونا، شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ وحیِ الٰہی سے زبان کو حرکت دینے والے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت الکرسی کے فضائل و اہمیت کو متعدد احادیث میں بیان فرمایا ہے۔ انہی میں سے چند ایک درجِ ذیل پانچ عنوانات کے تحت ملاحظہ فرمایئے: ۱: قرآن کریم کی عظیم ترین آیت ۲: آیت الکرسی میں اسمِ اعظم ۳: اسے پڑھنے سے شیطان کا دور ہونا ۴: بعد از نماز پڑھنے سے آئندہ نماز تک حفاظتِ الٰہی ۵: بعد از نماز پڑھنے والے اور جنت کے درمیان صرف موت کا حائل ہونا
[1] جس کا علم حاصل کیا جاتا ہے۔