کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 25
مبحث اوّل آیت الکرسی کے فضائل تمہید: آیت الکرسی بہت بڑی عظمت و رفعت والی آیت ہے، اور اس بلندی اور برتری کا سبب اس میں بیان کردہ باتیں ہیں۔ یہ رب العالمین کی توحید، ان کی کبریائی، بڑائی اور صفات پر مشتمل ہے، اور جیسا کہ معلوم ہے ،کہ سب سے بلند و برتر ذات اللہ مالک الملک کی ہے۔ اسی سلسلے میں علامہ رازیؒ نے تحریر کیا ہے: وَاعْلَمْ أَنَّ الذِّکْرَ وَالْعِلْمَ یَتْبَعَانِ الْمَذْکُوْرَ وَالْمَعْلُوْمَ، فَکُلَّمَا کَانَ الْمَذْکُوْرُ وَالْمَعْلُوْمُ أَشْرَفَ، کَانَ الذِّکْرُ وَالْعِلْمُ أَشْرَفَ۔ وَ أَشْرَفُ الْمَذْکُوْرَاتِ وَالْمَعْلُوْمَاتِ ہُوَ اللّٰہُ سُبْحَانَہٗ۔ فَلِہٰذَا السَّبَبِ کُلُّ کَلَامٍ اِشْتَمَلَ عَلٰی نُعُوْتِ جَلَالِہٖ ، وَصِفَاتِ کِبْرِیَآئِہٖ ، کَانَ ذٰلِکَ الْکَلَامُ فِيْ نِہَایَۃِ الْجَلَالِ وَالشَّرَفِ۔ وَلَمَّا کَانَتْ ہٰذِہِ الْآیَۃُ کَذٰلِکَ ، لَا جَرَمَ کَانَتْ ہٰذِہٖ الْآیَۃُ بَالِغَۃً فِيْ الشَّرَفِ إِلٰی أَقْصَی الْغَایَاتِ وَأَبْلَغِ النِّہَایَاتِ۔[1] خوب اچھی طرح سمجھ لیجیے، کہ بلاشک و شبہ ذکر اور علم کا تعلق [مذکور] [2]
[1] التفسیر الکبیر ۷/۳ باختصار؛ نیز ملاحظہ ہو: الکشاف ۱؍ ۳۸۶۔ ۳۸۷ ؛ و تفسیر القرطبي ۳؍ ۲۷۰۔۲۷۱؛ و شرح النووي ۶؍ ۹۴ ؛ و تفسیر البیضاوي ۱؍ ۱۳۵ ؛ و تفسیر التحریر والتنویر ۳؍ ۲۴۔ ۲۵؛ وأیسر التفاسیر ۱؍ ۲۰۳۔ [2] جس کا ذکر کیا جائے۔