کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 240
اسی طرح {وَ لَأُصَلِّبَنَّکُمْ فِيْ جُذُوْعِ النَّخْلِ} [1] میں [فِيْ] [عَلٰی] کے معنیٰ میں آیا ہے۔ [ترجمہ یوں ہو گا:
[اور یقینا میں تمہیں ضرور کھجور کے تنوں پر بُری طرح سولی دوں گا]۔
۲۔ ارشادِ باری تعالیٰ:
{تَعْرُجُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَالرُّوْحُ اِِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗ خَمْسِینَ اَلْفَ سَنَۃٍ} [2]
[ترجمہ: فرشتے اور روح (حضرت جبریل علیہ السلام ) ان کی طرف ایسے دن میں چڑھتے ہیں، جس کی مقدار (یعنی مدّت) پچاس ہزار سال ہے]۔
۳۔ ارشادِ باری تعالیٰ:
{اِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہٗ} [3]
(ان ہی کی طرف پاکیزہ باتیں چڑھتی ہیں اور وہ نیک عمل کو بلند کرتے ہیں)۔
۴۔ ارشادِ باری تعالیٰ:
{بَلْ رَّفَعَہُ اللّٰہُ إِلَیْہِ} [4]
[ترجمہ: بلکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں (یعنی حضرت عیسی علیہ السلام کو) اپنی طرف اٹھا لیا]
۵: امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
’’فَکَانَتْ زَیْنَبُ تَفْخَرُ عَلٰی أَزْوَاجِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم تَقُوْلُ:
’’زَوَّجَکُنَّ أَہَالِیْکُنَّ، وَ زَوَّجَنِيَ اللّٰہُ مِنْ فَوْقِ سَبْعِ
[1] سورۃ طٰہ/ جزء من الآیۃ ۷۱۔
[2] سورۃ المعارج/ الآیۃ ۴۔
[3] سورۃ فاطر/ جزء من الآیۃ ۱۰۔
[4] سورۃ النسآء/ الآیۃ ۱۵۸۔