کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 220
ب: [اَلْکُرْسِیُّ] کی شان و عظمت کے متعلق حدیث: حافظ ابوبکر بن مردویہ نے حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے [اَلْکُرْسِیُّ] کے بارے میں پوچھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ! مَا السَّمٰوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُوْنَ السَّبْعُ عِنْدَ الْکُرْسِيِّ إِلَّا کَحَلَقَۃٍ مُلْقَاۃٍم بِأَرْضِ فُلَاۃٍ۔ وَإِنَّ فَضْلَ الْعَرْشِ عَلَی الْکُرْسِيِّ کَفَضْلِ الْفُلَاۃِ عَلٰی تِلْکَ الْحَلَقَۃِ۔‘‘[1] [اس ذات کی قسم جن کے ہاتھ میں میری جان ہے ! ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں [الکرسی] کے مقابلے میں ایسے ہی ہیں، جیسے کہ چٹیل زمین پر پھینکا ہوا چھلہ ہو اور بلاشبہ عرش کی [الکرسی] پر برتری چٹیل زمین کی اس چھلے پر فوقیت کی مانند ہے۔] شیخ البانی لکھتے ہیں: ’’وَالْحَدِیْثِ خَرَجَ مَخْرَجَ التَّفْسِیْرِ لِقَوْلِہٖ تَعَالٰی: {وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ}، وَہُوَ صَرِیْحٌ فِيْ کَوْنِ الْکُرْسِيِّ أَعْظَمَ الْمَخْلُوْقَاتِ بَعْدَ الْعَرْشِ، وَأَنَّہٗ جُرْمٌ قَآئِمٌم بِنَفْسِہٖ، وَلَیْسَ شَیْئًا مَّعْنَوِیًا۔ فَفِیْہِ رَدٌّ عَلٰی مَنْ یَّتَأَوَّلُہٗ بِمَعْنَی الْمُلْکِ، وَسَعَۃِ السُّلْطَانِ کَمَا جَآئَ فِيْ بَعْضِ التَّفَاسِیْرِ۔ وَمَا رُوِيَ
[1] بحوالہ تفسیر ابن کثیر ۱/۳۳۲۔ شیخ البانی اس حدیث کے متعدد [طرق] ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں: خلاصۂ کلام یہ ہے، کہ بلاشبہ یہ حدیث ان [طرق] کے ساتھ [صحیح] ہے۔ (ملاحظہ ہو: سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، رقم الحدیث ۱۰۹، ص ۱۳۔ ۱۶)۔ شیخ احمد مجتبیٰ نے اسے [حسن لغیرہ] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش الفتح السماوي بتخریج أحادیث تفسیر القاضي البیضاوي ۱/۳۰۶)۔