کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 217
-۸-
{وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ}
کی تفسیر
ا: جملے کا معانی
ب: [اَلْکُرْسِیُّ] کی شان و عظمت کے متعلق حدیث
ج: [اَلْکُرْسِیِّ] کے متعلق تین علماء کے بیانات
د: جملے کا ماقبل سے تعلّق
ا: جملے کا معانی:
٭… [وَسِعَ] سے مراد… جیسے کہ امام بغوی نے بیان کیا ہے… بھر دیا اور احاطہ کیا۔[1]
٭… [کُرْسِیُّہُ] کے متعلق حضراتِ مفسرین کے متعدد اقوال ہیں۔ علامہ رازی لکھتے ہیں:
مفسرین کے چار اقوال ہیں:
اَ لْأَوَّلُ: أَ نَّہٗ جِسْمٌ عَظِیْمٌ، یَسَعُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ۔
اَلْقَوْلُ الثَّانِيْ: أَنَّ الْمُرَادَ مِنَ [الْکُرْسِيِّ] السُّلْطَانُ وَالْقُدْرَۃُ
[1] ملاحظہ ہو: تفسیر البغوي ۱/۲۳۹۔ نیز ملاحظہ ہو: تفسیر آیۃ الکرسي ص ۱۹۔ اس میں ہے: ’’[وَسِعَ] کا معنٰی مشتمل ہوا اور گھیرے میں لیا۔ جیسے کہنے والا کہتا ہے: (وَسَعَنِيْ الْمَکَانُ) یعنی جگہ نے مجھے گھیرے میں لے لیا اور میرا احاطہ کرلیا۔‘‘