کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 214
بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ) کا تتمہ اور تکملہ ہے۔ {یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ} میں خالق جل جلالہ کی صفت کا ذکر ہے۔ اور {وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ} میں مخلوق کے علم کی کیفیت بیان کی گئی ہے۔ ان دونوں جملوں کو یکے بعد دیگرے ذکر کیا گیا ہے، تاکہ خالق عزوجل کا کمال اور مخلوق کا نقص اجاگر اور نمایاں ہوجائے۔ درجِ ذیل تین مقامات کی آیاتِ میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا گیا ہے: ۱: {وَ اللّٰہُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ}[1] [اور اللہ تعالیٰ جانتے ہیں اور تم نہیں جانتے۔] ۲: {لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ ہُمْ یُسْئَلُوْنَ}[2] [جو کچھ وہ (یعنی اللہ تعالیٰ) کرتے ہیں، ان سے نہیں پوچھا جاتا اور ان (یعنی لوگوں) سے پوچھا جاتا ہے۔] ۳: {کُلُّ مَنْ عَلَیْہَا فَانٍ۔ وَیَبْقٰی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِِکْرَامِ}[3] [ہر شخص جو اس (یعنی زمین) پر ہے، فنا ہوجانے والا ہے اور آپ کے رب کا چہرہ باقی رہے گا، جو بڑی شان اور عزت والے ہیں۔] یَعْلَمُ مَا بَیْنَ …… مِّنْ عِلْمِہٖٓ} کے ساتھ مل کر جملہ اُولیٰ سے تعلق:
[1] سورۃ آل عمران/ جزء من الآیۃ ۶۶۔ [2] سورۃ الأنبیآء / الآیۃ ۲۳۔ [3] سورۃ الرحمٰن / الآیتان ۲۶۔۲۷۔