کتاب: آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر - صفحہ 146
-۴-
{لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ}
کی تفسیر
ا: جملے کا معنیٰ
ب: خبر [لَہُ] کے تقدیم کی حکمت
ج: اسم موصول [مَا] اور اس کے تکرار کی فائدہ
د: اسی معنٰی پر دلالت کرنے والی دیگر نو آیات شریفہ
ہ: جملے کا ماقبل سے تعلق
و: جملے کے فوائد
ز: جملے کے متعلق تین سوالات کے جوابات
ا: جملے کا معنٰی
فرشتے، سورج، چاند، ستارے اور آسمان میں موجود دیگر ہر چیز اور زمین میں موجود ہر چیز، اپنی تخلیق، ملکیت، بندگی، تدبیر اور انتظام و انصرام کے اعتبار سے بلاشرکت غیر تنہا اللہ جل و جلالہ کی ہے۔
چھ مفسرین کے اقوال:
۱: امام طبری رقم طراز ہیں:
’’یَعْنِيْ تَعَالٰی ذِکْرُہُ بِقَوْلِہٖ: {لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ} أَنَّہٗ مَالِکُ جَمِیْعِ ذٰلِکَ بِغَیْرِ شَرِیْکٍ وَّلَا نَدِیْدٍ،