کتاب: آسان توحید - صفحہ 87
توحید عبادت کے متعلق اہم قاعدہ
قاعدہ کی نص:
جس کام کے متعلق یہ ثابت ہوجائے کہ اس کا کرنا عبادت ہے، پس وہ کام اللہ کے لیے کرنا توحید اورغیر اللہ کے لیے کرنا شریک ٹھہرانا اور اللہ کا ہمسر بنانا ہے۔
اس قاعدہ کی دلیل:
اس کے دلائل بہت سارے ہیں، ان میں سے، اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
﴿وَ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾[النساء: ۳۶]
’’ اللہ کی بندگی کرو اور اس کے کسی بھی چیز کوشریک نہ ٹھہراؤ۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
﴿وَ قَضٰی رَبُّکَ اَ لَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ﴾[إسراء:۲۳]
’’ اورتیرے رب نے فیصلہ کردیا کہ صرف اللہ کی بندگی کرو۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
﴿قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَ لَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾[الأنعام:۱۵۱]
’’فرما دیجیے: آئو میں پڑھوں جو تمھارے رب نے تم پر حرام کیا ہے(اس نے تاکیدی حکم دیا ہے) کہ اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرائو۔‘‘
اس کی مثالیں:
٭ دعا مانگنا عبادت ہے:
… غیراللہ سے دعا کرنا شرک ہے۔