کتاب: آسان توحید - صفحہ 54
نواقض اسلام نواقض[ناقض کی جمع ہے؛ناقض]کہتے ہیں کسی عمل کو خراب، فاسد، باطل کرنے والے قول اور عمل کو۔یہ امور بہت زیادہ ہیں۔ لیکن ان میں سے زیادہ خطرناک اور کثیر الوقوع دس چیزیں ہیں: ۱۔ اللہ تعالیٰ کیساتھ شرک کرنا: شرک میں سے غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا بھی ہے، جیسے کسی قبر پر ذبح کرنایا پھر جنات[یا شیاطین]کے لیے ذبح کرنا۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ ’’یقینا اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس سے کم گناہ جسے چاہے بخش دیتا ہے۔‘‘[النساء: ۱۱۶] ۲۔ اپنے اوراللہ تعالیٰ کے درمیان واسطے بنانا ان کوسفارشی بنانا ان پر بھروسا کرنا۔[1]
[1] اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کایہ فرمان ہے:﴿وَیَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَالَا یَضُرُّہُمْ وَلَا یَنْفَعُہُمْ وَ یَقُوْلُوْنَ ھٰؤُلَآئِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَاللّٰہِ﴾[یونس:۱۸]’’یہ لوگ اﷲ کے علاوہ ایسوں کی عبادت کرتے ہیں جو ان کو نقصان دے سکتے ہیں نہ فائدہ۔اور کہتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں ہمارے سفارشی ہیں ‘‘۔ یہی حال و حکم ان لوگوں کا بھی ہے جو قبروں اور مزارات پر حاضریاں دیتے ہیں، وہاں وہ عبادات بجالاتے ہیں جو صرف اﷲ کے لئے لائق ہیں جیسے دعا، نذر، ذبح وفریاد کرنا، قبروں کے گرد طواف کرنا؛ یہ سب کام وہ اس امید پر کرتے ہیں کہ یہ قبروں اور مزاروں والے اﷲتعالیٰ کے ہاں ان کی سفارش کریں گے۔موجودہ دورمیں سب سے زیادہ واقع ہونے والا اور سب سے زیادہ خطرناک اسلام کا مخالف اور ناقض فعل یہی ہے۔کیونکہ اسلام کے بہت سے نام لیواؤں نے جو اسلام کی اصل حقیقت سے واقف نہیں ہیں اپنے اوراپنے رب کے درمیان بہت سے وسیلے اور ذریعے بنارکھے ہیں۔یہ لوگ اپنے فاسد خیالات ونظریات کی وجہ سے براہ راست اﷲتعالیٰ کو نہیں پکارتے بلکہ کہتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ تک رسائی کے لئے کوئی وسیلہ اورزینہ بنانا بہت ضروری ہے، جیساکہ دنیا کے کسی بادشاہ کے پاس جا کربراہ راست سوال نہیں کیاجاسکتا۔اﷲتعالیٰ تو ان بادشاہوں سے بڑھ کر ہے اس کو براہِ راست کیسے پکاراجائے ؟جب کہ وہ یہ کہہ کر اﷲ کی شان میں گستاخی کررہے ہیں۔ کیونکہـ- نعوذ باﷲ-اس طرح کہہ کر انہوں نے تو اﷲتعالیٰ کواس کی کمزور وناتواں مخلوق سے مشابہ ومثل کردیاہے۔ ان کے متعلق ارشادِ الٰہی ہے:[جاری ہے]