کتاب: آسان توحید - صفحہ 41
﴿اِنَّہُمْ کَانُوْا اِذَا قِیْلَ لَہُمْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یَسْتَکْبِرُوْنَ. وَیَقُوْلُوْنَ اَئِ نَّا لَتَارِکُوْا اٰلِہَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُوْنٍ﴾[الصافات:۳۵]
’’جب ان سے کہاجاتا تھا کہ اﷲتعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے تو یہ لوگ تکبر کرتے تھے(کہتے تھے)کیا ہم ایک دیوانے شاعر کے قول پر اپنے خداؤں کو چھوڑ دیں ؟‘‘
۸۔آٹھویں شرط:…اﷲتعالیٰ کے علاوہ تمام معبودوں کاانکار: یعنی کہ غیراللہ کی عبادت سے برأت کا اظہار کیا جائے اوراس کے باطل ہونے کا عقیدہ رکھا جائے، اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے: [1]
﴿فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَیُؤْمِنْ بِاللّٰہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰی﴾
’’جس نے طاغوت کاانکارکیا اور اﷲ پر ایمان لایا تو اس نے مضبوط کڑے کو تھام لیا۔‘‘
[1] اللہ تعالیٰ کے علاوہ جن کی پوجا کی جاتی ہو،(اور وہ اس پوجا پر راضی ہوں)وہ طاغوت ہیں ؛ ان سب کا انکار کرنا، اور ان سے بغض ونفرت رکھناواجب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ایک انسان کے سینے میں دو دل کبھی نہیں پیدا کیے؛ ایسا نہیں ہو سکتا کہ غیر اللہ کی بھی عبادت کی جائے اور اللہ تعالیٰ کی بھی۔ غیر اللہ کی عبادت کے ساتھ جتنی بھی اللہ تعالیٰ کی عبادت ہوگی وہ سب کی سب ضائع اور بے فائدہ ہے۔اس شرک کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان تمام اعمال کو اکارت کردیں گے، فرمان ِ الٰہی ہے:﴿ذَلِکَ ہُدَی اللّٰهِ یَہْدِیْ بِہٖ مَن یَّشَاء ُ مِنْ عِبَادِہٖ وَلَوْ أَشْرَکُواْ لَحَبِطَ عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾(الانعام:۸۸) ’’ یہ اللہ تعالیٰ کی ہدایت ہے اس پر اپنے بندوں میں سے جسے چاہے اس پر چلاتا ہے اور اگر وہ لوگ شرک کرتے تو جو عمل وہ کرتے تھے سب ضائع ہو جاتے۔‘‘
صحیح مسلم میں روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((مَنْ قَالَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَکَفَرَ بِمَا یَعْبُدُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ حَرَّمَ مَالُہٗ وَ دَمُہٗ وَ حِسَابُہٗ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔))
’’جو شخص یہ کہے کہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یعنی اﷲ کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ تمام معبودان باطلہ کا انکار کرے تو اس کا جان ومال سب حرام ہوگیا اور اس کا حساب اﷲ عزوجل کے سپرد ہے۔‘‘