کتاب: آسان توحید - صفحہ 32
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا معنی و مفہوم ٭ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿شَہِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًا بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾[آل عمران: ۱۸] ’’اللہ تعالیٰ، فرشتے اور اہل علم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور وہ عدل کو قائم رکھنے والا ہے، اس غالب اور حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿فَاعْلَمْ اَنَّہٗ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ﴾[محمد:۱۹] ’’سو(اے نبی)آپ یقین کرلیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ ٭ اس کا معنی: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی معبود برحق نہیں۔ ٭ چنددوسرے باطل معانی: ۱۔ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ یہ معنی باطل ہے،اس لیے کے جس کی بھی بندگی کی جائے خواہ وہ حق ہو یا باطل؛ وہ معبود اور الہ ہے۔ ۲۔ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی خالق نہیں۔ یہ اس کے معنی کا ایک جزء ہے۔ لیکن مقصود یہ نہیں،اگر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا یہی معنی ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی قوم کے مابین اختلاف نہ ہوتا، اس لیے کہ وہ تو اس چیز کا اقرار کرتے تھے۔ ۳۔ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی حاکمیت نہیں۔ یہ بھی اس کے معانی کا ایک جزء ہے، لیکن یہ کافی نہیں، اس سے مقصود حاصل نہیں ہورہا، اس لیے کہ اگر اللہ تعالیٰ کو اکیلا حاکم مانا جائے اور اس کے ساتھ غیرکی بندگی بھی کی جائے تو توحید حاصل نہیں ہوتی۔