کتاب: آسان توحید - صفحہ 29
’’یہی وہ لوگ ہیں جو صرف ایک اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت بجالاتے رہے۔ اوراللہ کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہیں ٹھہرایا۔یہ لوگ قیامت کے دن امن میں ہوں گے اوردنیاو آخرت میں راہ ہدایت پر ہوں گے۔‘‘ چنانچہ جو کوئی توحید کو پوری طرح سے بجالائے گا؛ اس کے لیے پورا پورا امن اور بھر پور ہدایت ہوگی اور بغیر کسی عذاب کے جنت میں داخل ہوجائے گا۔ شرک سب سے بڑا ظلم ہے جب کہ توحید سب سے بڑا عدل ہے۔ ۵۔ توحید جنت میں داخلے کا سبب: جنت میں داخل ہونے اور جہنم کے عذاب سے نجات پانے کابنیادی سبب توحیدہی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَالَ: اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ، وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ وَاَنَّ عِیْسٰی عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُوْلَہُ وَکَلِمَتُہُ اَلْقَاہَا إِلٰی مَرْیَمَ وَرُوْحٌ مِنْہُ وَاَنَّ الْجَنَّۃَ حَقٌّ وَاَنَّ النَّارَ حَقٌّ اَدْخَلَہُ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ عَلٰی مَا کَانَ مِنَ الْعَمَلِ۔))[متفق علیہ] ’’جو اس بات کا قائل ہو جائے کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بندے اور اس کے رسول اور کلمہ ہیں جو اس نے مریم علیہا السلام کی طرف القاء کیا تھا اور روح اللہ ہیں اور یہ کہ جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے؛ تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کریں گے، خواہ اس کے اعمال کیسے بھی ہوں۔‘‘ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایاہے: ’’بیشک جو انسان اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے لیے لاَ اِلٰہَ اِلَّا اِلَّا اللّٰہ کا اقرار کرے اللہ تعالیٰ نے اس پر جہنم کی آگ کو حرام کردیا ہے۔‘‘[متفق علیہ]