کتاب: آسان توحید - صفحہ 24
توحید الوہیت:
اسے توحید عبادت بھی کہاجاتاہے۔
اس کا معنی:
بندوں کے افعال میں اللہ تعالیٰ کو یکتا ماننا۔ جیسا کہ نماز و روزہ، حج اور توکل،نذر کہا جاتا ہے۔ اورخوف و محبت اور امید اور دیگر امور۔
اس کی دلیل:
﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِیَعْبُدُونِ﴾،﴿وَاعْبُدُوا اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾،﴿وَمَا اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْ اِلَیْہِ اَنَّہُ لَا اِلَہَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُوْنِ﴾،
توحید اسماء و صفات
اس کا معنی:
یعنی اللہ تعالیٰ کے وہ اوصاف بیان کیے جائیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لیے بیان کیے ہیں۔ یا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی جو صفات کمال و جمال بیان کی ہیں انہیں بغیر کسی مثال اور کیفیت کے بیان کرنا۔
اس کی دلیل:
﴿لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْء ٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ﴾،﴿وَلِلّٰہِ الْاَسْمَائُ الْحُسْنَی فَادْعُوْہُ بِہَا وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْ اَسْمَآئِہِ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾