کتاب: آسان توحید - صفحہ 18
تقدیم (ازشیخ خالدمصلح حفظہ اللہ) الحمد للّٰہ رب العالمین و أصلي و أسلم علی المبعوث رحمۃ للعالمین نبینا محمد و علی آلہ وأصحابہ أجمعین،وبعد! میں نے اپنے بھائی شیخ/عبداللہ بن احمد الحویل حفظہ اللہ کی تحریر کردہ کتاب ’’التوحید المیسر‘‘ کو دیکھا۔مجھے اس پر خوشی محسوس ہوئی کہ موصوف محترم نے اس جلیل القدر علم کو سہولت اور آسانی کے ساتھ تحریر کیا ہے۔ اس لیے کہ متعلم کے لیے آسانی پیدا کرنا شریعت کے مقاصد میں سے ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ﴾[القمر:۲۲] ’’یقینا ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے، پس کیا ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’یقیناً تمہیں آسانی پیدا کرنے والے بناکر بھیجا گیا ہے سختی کرنے والے بنا کر نہیں بھیجا گیا۔‘‘ اور صحیح روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھے سختی کرنے والا اورتند خو بناکر مبعوث نہیں کیا، بلکہ مجھے آسانی پیدا کرنے والا استاذ بنا کر مبعوث کیا ہے۔‘‘[مسلم] اس مبارک شریعت کی بنیاد ہی علم و عمل میں آسانی پر رکھی گئی ہے جو کہ اس کی عمومیت کے لحاظ سے مناسب ہے۔اس لیے کہ یہ دین تمام لوگوں کے لیے ہے۔