کتاب: آسان توحید - صفحہ 138
جب عمل میں ریاکاری کی ملاوٹ ہو؟
یہ تین احوال سے خالی نہیں ہوسکتا:
۱۔ اول:… کام شروع ہی لوگوں کو دکھانے کے لیے کیا گیا ہو۔
ایسا کرنا شرک ہے اور اس سے عبادت تباہ ہوجاتی ہے۔[1]
۲۔ دوم:… یہ کہ نیت تو اللہ کے لیے تھی، بعد میں ریاکاری پیدا ہوگئی۔
اس کی دو حالتیں ہیں:
الف: انسان اپنے نفس کے ساتھ مجاہدہ کرے، اوراس پر توجہ نہ دے ؛ اس صورت میں یہ
[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا کہ: ’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ عرشِ عظیم سے اُتر کر اپنے بندوں کے پاس آئے گا تاکہ ان کا فیصلہ کر دیا جائے۔ اس وقت ہر اُمت گھٹنوں کے بل گری ہو گی۔ سب سے پہلے ان تین اشخاص کو بلایا جائے گا۔ قاری قرآن کو، شہید فی سبیل اللہ کو اور مالدار کو۔ سب سے پہلے قاری قرآن سے سوال ہو گا کہ میں نے جو قرآن اپنے رسول پر اتارا تھا کیا تجھے اس کا علم نہیں سکھایا؟ قاری کہے گا کہ ہاں ٹھیک ہے۔ اللہ تعالیٰ سوال کرے گا، علم کے مطابق عمل کیا؟ قاری جواب دے گا: اے رب کریم میں نے تمام دن اور رات تلاوت کرتا رہتا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے گا، تو جھوٹ بولتا ہے۔ فرشتے بھی یہی کہیں گے: تو جھوٹ بولتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کہے گا: تو اس لئے تلاوت کرتا تھا کہ لوگ تجھے قاری کہیں وہ دُنیا میں کہا جا چکا۔ مالدار شخص کو پیش کیا جائے گا اور سوال ہو گا، کیا تم کو اتنی وسعت مال نہ دی گئی کہ تو کسی کا محتاج نہ رہا؟ وہ جواب دے گا: اے اللہ تو بالکل ٹھیک اور صحیح کہتا ہے! اللہ تعالیٰ پوچھے گا:جو کچھ تم کو ملا اُس کے مطابق عمل کیسا کیا؟ بندہ جواب دے گا کہ اے رب کریم! میں صلہ رحمی کرتا اور صدقہ دیتا رہا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا، تم جھوٹ کہتے ہو۔ فرشتے بھی کہیں گے کہ تو جھوٹ بولتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کہے گا تمہارا ارادہ یہ تھا کہ تمہیں سخی کہا جائے، چنانچہ یہ دنیا میں کہا جا چکا۔ اب اس شخص کوپیش کیا جائے گا جو اللہ کی راہ میں شہید ہو گیا۔ اللہ کریم پوچھے گا، تم کیوں قتل ہوئے؟ بندہ جواب دے گا، اے رب کریم! تو نے جہاد کا حکم دیا اور میں تیرے راستہ میں دین کے دُشمنوں سے لڑ کر شہید ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا، تو جھوٹ بولتا ہے۔ فرشتے بھی کہیں گے تو جھوٹ بولتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا تیرا ارادہ یہ تھاکہ لوگ تجھے بہادر کہیں اور وہ کہا جا چکا۔ یہ واقعہ بیان فرما کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے گھٹنے پر ہاتھ مار کر فرمایا: اے ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ) یہی وہ تین قسم کے افراد ہیں جن کو قیامت کے دِن سب سے پہلے جہنم کی آگ جلائے گی۔