کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 64
حج ِبدل یا عمرہ بدل: ٭ ایسا بوڑھا یابیمار شخص جس کے پاس مالی گنجائش تو موجود ہو، مگر وہ خود سفر کے قابل نہ ہو تو اسے چاہیے کہ اپنی طرف سے کسی کو’حج ِ بدل،کروا دے۔ حج ِ بدل عورت، مرد کی طرف سے، مرد عورت کی طرف سے؛ عورت، عورت کی طرف سے؛ اور مرد مرد کی طرف سے کرسکتے ہیں ۔ (ابوداؤد،ابن ماجہ) بنی خعثم کی ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: ’’ اے اللہ کے رسول!اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر حج فرض کیا ہے میرا باپ تو بہت بوڑھا ہے وہ طاقت نہیں رکھتا کہ سواری پر بیٹھ سکے تو کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتی ہوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ہاں ۔‘‘ (مسلم) یہ حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔