کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 42
کوشریک ٹھہرایا میں اسے اور اس کے شرکیہ عمل کوچھوڑ دیتا ہوں ۔‘‘ (مسلم:۲۹۸۵) ٭ حاجی صاحب کو چاہیے کہ صحیح دین کی سمجھ حاصل کرے؛ حج اور عمرہ کے ضروری مسائل سیکھے اور جن چیزوں کا علم نہ ہو کسی عالم سے ان کے متعلق پوچھ لے۔ ٭ حاجی کو چاہیے کہ اپنی جان کی طرح اپنے وقت کو بھی اللہ تعالیٰ کی امانت اور اسکی نعمت سمجھ کر استعمال کرے۔ فضول گھومنے اور خریداری میں اپنا وقت ضائع نہ کرے۔ بلکہ ارض حرمین پر اپنے وجود کے ایک ایک لمحہ کو اللہ تعالیٰ کا بیش بہا انعام اور بہت بڑی غنیمت سمجھے؛ جس نے آپ کو عافیت و سلامتی میں رکھا۔ اور اپنے نفع و نقصان کے بارے میں خود غور وفکر کرے۔ یقیناً یہ مال و متاع آپ کے شہر میں بھی مل سکتے ہیں ۔ مگر یہاں پر