کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 41
نہیں اور جو کچھ انہوں نے یہاں کیا ہوگا وہاں سب اکارت ہے اور جو کچھ اعمال تھے سب برباد ہونے والے ہیں ۔‘‘ دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ اخلاص نیت اور اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَمَا اُمِرُوْٓا اِِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَآئَ وَیُقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَیُؤْتُوا الزَّکَٰوۃَ وَذٰلِکَ دِیْنُ الْقَیِّمَۃِ﴾ (البینۃ: ۵) ’’انہیں اس کے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا کہ صرف اللہ کی عبادت کریں اسی کے لیے دین کو خالص رکھیں ۔ ابراہیم کے دین حنیف پر اور نماز قائم کریں اور زکواۃ دیتے رہیں یہی ہے دین سیدھی ملت کا۔‘‘ حدیث قدسی ہے:’’میں مشرکین کے شرک سے بری ہوں ، جس نے ایسا عمل کیا جس میں اس نے میرے ساتھ کسی اور