کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 37
یہ ہوگی کہ کسی کو اس نے گالی دی ہوگی،اور کسی پر تہمت لگائی ہوگی، اور کسی کا مال ناحق کھایا ہوگا،اور کسی کا خون بہایا ہو گا، اور کسی کو مارا ہو گا۔پس اس کو بھی اس کی نیکیاں دی جائیں گی اور اس کو بھی اس کی نیکیاں دی جائیں گی۔ اور اگر اس کی نیکیاں اس پر حساب پورا ہونے سے پہلے ختم ہوگئیں تو ان لوگوں کے گناہ لے کر اس شخص پر ڈالے جائیں گے اور اسے جہنم کی آگ میں ڈالا جائے گا۔‘‘ (مسلم: ۴/۱۹۹۷) ٭ حج یا عمرہ کرنے والے صاحب کو چاہیے کہ وہ سفر حج اور اخراجات حج کے لیے اپنے مال میں سے پاکیزہ اور حلال مال کا انتخاب کرے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ خود پاک ہے اور اپنی راہ میں پاکیزہ مال ہی قبول کرتا ہے۔ (رواہ الطبرانی) حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: